ایک سپیس “کیا پاکستانی عورت محبت کر سکتی ہے؟ ” کے چیدہ نکات
۱- پاکستانی عورت محبت نہیں کر سکتی کیونکہ معاشرہ اُسے شادی پہ مجبور کرتا ہے۔
۲- شادی محبت کی قاتل ہے، اگر شادی نہ ہو سکے تو محبت قائم رہ سکتی ہے، مگر شادی کے بعد ، ناں مشکل اے
۳- پاکستانی عورت اگر محبت کرتی بھی ہے تو یہ سوچ کر کہ اس پدر شاہی معاشرے میں اپنا مقام بنانے کیلئے اُسے شادی کرنا ہے، اس لئے وہ درحقیقت محبت نہیں کر رہی ہوتی بلکہ رشتہ ڈھونڈ رہی ہوتی ہے۔ اور یوں معاشرہ اسے خالص محبت کے مواقع سے محروم رکھتا ہے۔
۳- شادی اور محبت کو الگ رکھنا چاہئیے، اگر آپ شادی میں محبت ڈھونڈیں گے تو شوہر سے بہت زیادہ توقعات وابستہ کر لیں گے، یوں آپ کی شادی بھی خراب ہو گی اور محبت بھی حاصل نہیں ہو گی۔ (محبت کہاں ڈھونڈنی ، اس بارے میں کوئی وضاحت نہ کی گئی۔)
۴ ۔ مرد ہوس کا پجاری ہے، وہ شادی اور ذمہ داری سے بچنا چاہتا ہے۔
۵۔ مجبوریاں عورت کی ہوتی ہیں، مرد کے بہانے ہوتے ہیں۔ ورنہ حالت کیسے ہی کیوں نہ ہوں مرد اگر کسی خاتون سے شادی کرنا چاہے تو کر لیتا ہے۔
۶۔اگر شوہر عزت کرتاہے ، احترام کرتا ہے، اچھا پارٹنر ہے مگر اس کے باوجود عورت کو زندگی میں کچھ کمی محسوس ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے اُسے محبت نہیں ملی۔
۷- محبت کی شادی میں جب جھگڑے ہوتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ محبت نہیں تھی، جب حالات بہتر ہوتے ہیں تو لگتا ہے محبت ہے۔
۸۔ مرد کو محبت ہو جائے تو وہ کھل کر بتائے، بے عزتی کی پرواہ نہ کرے۔
۹۔ جوان مرد کی ذہنی سطح پانچ سالہ بچے کے برابر ہوتی ہے،اس کے ساتھ جوان عورت کی ذہنی ہم آہنگی ممکن نہیں۔ جب مرد ذہنی بلوغت کو پہنچتا ہے تو وہ بوڑھا ہو چکا ہوتا ہے۔ اس لئے محبت کے کشٹ میں نہ پڑیں۔
۱۰- محبت اور شادی کا آپس میں تعلق نہیں، آپ اکٹھے رہنا چاہتے ہوں تو رہ لیں مگر بچہ کا خیال ہو تو شادی ضرور کریں، یا کسی ایسے ملک میں رہیں جہاں کامن لا پارٹنر کا قانون موجود ہے، ورنہ اندیشہ ہے کہ مرد بھاگ جائیگا۔